اسرائیل کا کہنا ہے کہ شام پر بمباری وہاں کی حکومت کے لیے واضح انتباہ ہے۔
جنوبی شام میں فوج کی جانب سے کئی ٹینکوں پر حملے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دمشق کو وارننگ جاری کی ہے۔
فوج نے کہا کہ یہ حملے ٹینکوں کو فرقہ وارانہ جھڑپوں کے مقام کے قریب واقع دروز گاؤں تک پہنچنے سے روکنے کے لیے کیے گئے تھے۔
کاٹز نے کہا کہ اسرائیلی حملے "شام کی حکومت کے لیے ایک پیغام اور واضح انتباہ تھے، ہم شام میں دروز کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، اسرائیل خاموش نہیں رہے گا۔
بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شام کے شہر سویدا میں فرقہ ورانہ جھڑپیں مقامی بدو قبائل اور دروز ملیشیا کے درمیان تصادم سے شروع ہوئیں، جس میں اب تک 30 افراد جان سے جا چکے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فرقہ ورانہ جھڑپیں یکے بعد دیگرے کئی افراد کے اغوا پر سویدا کے دروز اکثریتی علاقے میں بدو قبائل اور دروز ملیشیا کے درمیان شروع ہوئیں۔
شامی وزارتِ داخلہ نے مسئلے کے حل کے لیے سویدا شہر میں براہِ راست مداخلت کا اعلان کردیا ہے۔
اس سے قبل امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں میں نرمی کے بعد برطانیہ نے شام سے سفارتی تعلقات بحال کر لیے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے دارالحکومت دمشق کا دورہ کیا اور شام کے عبوری صدر احمد الشرع اور وزیر خارجہ اسعد الشیبانی سے ملاقات کی۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/hPmf31t
0 Comments