واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے ملازمین کو برطرف کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا، جمعہ کے روز محکمہ خارجہ سے 1300 سے زائد ملازمین برطرف کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے منصوبے کے مطابق محکمہ خارجہ کے تیرہ سو ملازمین کو نوکری سے نکال دیا، برطرفی کے موقع پر امریکی محکمہ خارجہ کی عمارت کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین برطرف ہونے والے ملازمین کو خراج تحسین پیش کرتے رہے، محکمہ خارجہ میں ملازمت کے آخری دن دفتر سے باہر نکلتے ہوئے کئی ملازمین آبدیدہ ہو گئے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعہ کو برطرف کیے گئے ملازمین اہم شعبوں میں کام کر رہے تھے، زیادہ تر ملازمین پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے جیسے مسائل پر کام کر رہے تھے، طالبان کے قبضے کے بعد فرار ہونے والے افغانوں کی مدد کرنے والے محکمے کے تمام ملازمین برطرف کیے گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ روکنے میں ناکامی ، سیکریٹ سروس کے 6 اہلکار معطل
تعلیمی تبادلے، خواتین کے حقوق، پناہ گزینوں اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پروگرامز پر کام کرنے والے ملازمین بھی برطرف کر دیے گئے ہیں، پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر محکمہ خارجہ کے 3 ہزار ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے۔
ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کو صدر ٹرمپ کی ترجیحات کے مطابق ڈھالا جا رہا ہے، اس لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے، محکمے کو جدید دور کی ضروریات کے مطابق ڈھالا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ سفارت کاری کے ذریعے دنیا میں تبدیلی لا سکتا ہے، فیصلوں کے جلد عمل در آمد اور نتائج کے لیے محکمہ خارجہ میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
دوسری طرف محکمہ خارجہ کی عمارت کے باہر ہونے والے احتجاج میں ڈیموکریٹ سینیٹر کرسٹوفر وین ہولین، سینیٹراینڈی کیم نے بھی شرکت کی، سینیٹر کرسٹوفروین نے کہا ٹرمپ کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف ہر فورم پر لڑیں گے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/5VaUi6J
0 Comments