
امریکا کو اس کرہ ارض پر اس وقت کوئی چلینج کر رہا ہے تو وہ ملک صرف چین ہے مگر یہ ملک اب خلا میں بھی سپر پاور کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ایک امریکی جنرل نے چین کو ’بڑا خطرہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلحے کے دوڑ کی وجہ سے محض چند برسوں میں خلا کی صورتحال میں ’بنیادی سطح کی تبدیلی‘ واقع ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ چیلنجنگ خطرہ چین سے ہے تاہم یہ خطرہ روس سے بھی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میونخ میں سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر میڈیا کے منتخب نمائندوں سے بات کرتے ہوئے امریکی اسپیس آپریشنز کے سربراہ جنرل بریڈلے چانس سالٹزمین نے کہا کہ ہم اپنے اسٹریٹیجک حریفوں کے تیار کردہ ہتھیاروں پر نظر رکھے ہوئے ہیں کیونکہ اسلحے کے دوڑ کی وجہ سے محض چند برسوں میں خلا کی صورتحال میں ’بنیادی سطح کی تبدیلی‘ واقع ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ چیلنجنگ خطرہ چین سے ہے تاہم یہ خطرہ روس سے بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ (مستقبل میں) ہمارا خلا میں آپریٹ کرنے کا طریقہ کیا ہو گا، یہ بھی اب بدل چکا ہے۔
امریکی جنرل نے یہ بھی کہا کہ جدید لڑائی کے لیے خلا اہم ہے۔ آپ خلا میں جائے بغیر سائبر نیٹ ورکس یا دیگر ویکٹرز کے ذریعے حملہ کر سکتے ہیں۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہم ان تمام صلاحیتوں کا دفاع کر رہے ہیں۔‘
جنرل سالٹزمین کے مشیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی اپنے چینی اور روسی ہم منصب سے بات نہیں کی تاہم میونخ میں جنرل سالٹز نے ناروے کے وزیر دفاع سے بات چیت کی ہے۔
امریکی خلائی آپریشنز کے سربراہ کے اس بیان نے چین اور امریکا کے درمیان جاری تناؤ کو مزید واضح کر دیا ہے۔ان دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ کا مشاہدہ اس وقت بھی ہوا جب میونخ ہی میں امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کے درمیان مشتبہ چینی جاسوس غبارے سے متعلق سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کو خبردار کیا تھا کہ امریکی فضائی حدود میں غبارہ بھیجنے کی ’غیرذمہ دارانہ حرکت‘ کو دہرانا نہیں چاہیے۔ چینی وزیر خارجہ نے ردعمل میں کہا تھا غبارے کو گرانے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچا ہے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/sDn1e6b
0 Comments